News

وفاقی حکومت کی اپیل پر سماعت کا حکمنامہ

بشریٰ بی بی، نجم الثاقب مبینہ آڈیو لیک: وفاقی حکومت کی اپیل پر سماعت کا حکمنامہ

سابق چیف جسٹس کے بیٹے اور بشریٰ بی بی آڈیو لیک کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف وفاقی حکومت کی اپیل پر سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا گیا۔ 

حکمنامہ میں کہا گیا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں انکوائری کمیشن تشکیل دیا گیا۔ جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس عامر فاروق بھی تین رکنی کمیشن کا حصہ تھے۔

اس میں کہا گیا کہ جسٹس امین الدین خان اور جسٹس نعیم اختر نے وفاقی حکومت کی درخواست پر سماعت کی تھی۔

حکمنامہ کے مطابق 19 مئی 2023 کو وفاقی حکومت نے انکوائری کمیشن قائم کیا، انکوائری کمیشن پر سپریم کورٹ نے حکم امتناع جاری کیا جس کی آج تک سماعت نہ ہوسکی۔

اس میں کہا گیا کہ وفاقی حکومت نے اپیل میں مؤقف اختیار کیا کہ ہائی کورٹ نے ازخود نوٹس دائرہ اختیار استعمال کیا، بشریٰ بی بی نے ہائی کورٹ میں دائر کی گئی رٹ میں کہا کہ آڈیو من گھڑت ہے۔ ہائی کورٹ اس بات کی پابند تھی کہ پہلے ان الزامات کا جائزہ لیتی۔

حکمنامہ میں یہ بھی کہا گیا کہ سپریم کورٹ نے انکوائری کمیشن کو کام سے روکا جس کا آج تک دوبارہ اجلاس نہ ہوسکا۔

انکا یہ بھی کہنا تھا کہ تاحکم ثانی اسلام آباد ہائیکورٹ کو کارروائی سے روکتے ہیں، فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہیں، فریقین چاہیں تو اضافی دستاویزات جمع کرواسکتے ہیں۔




Source link

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button