جو بااختیار ہوتا ہے اسی سے بات کی جاتی ہے، عمر ایوب
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب کا کہنا ہے کہ جو بااختیار ہوتا ہے اسی سے بات کی جاتی ہے، بدقسمتی سے سیاست دانوں کے پاس اختیارات نہیں ہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام’’کیپٹل ٹاک‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی مذاکرات کیلئے سنجیدہ نہیں۔ پاکستان میں سرمایہ کاری اس لیےنہیں آرہی کیوں کہ قانون کی بالادستی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ جو کہتے ہیں بانی پی ٹی آئی کو جیل میں سہولتیں ہیں وہ دو تین راتیں ادھر گزار لیں، بانی پی ٹی آئی کاجیل میں سیل 9 فٹ سے زیادہ کا نہیں۔
عمر ایوب نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو جو بستر ملا وہ تین فٹ کا بھی نہیں، جو واکنگ کوریڈور دیا وہ 15فٹ سے زیادہ کا نہیں، ان سے جو لوگ ملتے ہیں ان میں 80 فیصد وکلاء ہیں، نواز شریف اور شہباز شریف کو جیل میں ہر قسم کی سہولیات ملتی تھیں۔
عمر ایوب نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے ڈیل کی باتوں کا مجھے علم نہیں، سائفر کیس میں کچھ نہیں نکلا، ان کا سائفر کا بیانیہ ختم ہوگیا ہے، توشہ خانہ کیس جعلی اور عدت کیس سب سے بھونڈا کیس ہے، مجھ پر قتل سمیت 26 مقدمات ہیں، جن کی قانونی وقعت نہیں۔