News

3 ماہ میں مارگلہ ہلز نیشنل پارک سے تمام کمرشل سرگرمیاں ختم کر دی جائیں، سپریم کورٹ

سپریم کورٹ: فوٹو فائل
سپریم کورٹ: فوٹو فائل

سپریم کورٹ نے مارگلہ ہلز نیشنل پارک سے تمام کمرشل سرگرمیاں 3 ماہ میں ختم کرنے کا حکم دے دیا۔

مارگلہ ہلز نیشنل پارک پر ریسٹورنٹس کو ختم کرنے کا مختصر تحریری فیصلہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس نعیم اختر نے جاری کیا۔

سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا کہ 3 ماہ میں مارگلہ ہلز نیشنل پارک سے تمام کمرشل سرگرمیاں ختم کر دی جائیں، سی ڈی اے سے نیشنل پارک پر قائم ریسٹورنٹس کی تفصیلات طلب کیں، سی ڈی اے تفصیلات طلب کرنے پر غلط فہمی کا شکار ہوگیا، کیس مارگلہ ہلز نیشنل پارک کے تحفظ سے متعلق تھا، ریسٹورنٹس نے بھی رضاکارانہ طور پر جگہ خالی کرنے کی یقین دہانی کروائی۔

مختصر تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ چیئرمین سی ڈی اے نے بتایا ایک افسر ریسٹورنٹس کیلئے جگہ کا معاملہ دیکھے گا، وائلڈ لائف بورڈ میں سی ڈی اے کا نمائندہ اگر بطور ممبر تعینات نہیں تو کیا جا سکتا ہے۔

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ پیر سوہاوہ میں مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں قائم تمام ہوٹلز، ریسٹورنٹس بھی خالی کیے جائیں، پیر سوہاوہ روڈ پر لائسنس شدہ کھوکے اور دوکانیں کام جاری رکھ سکتے ہیں، وائلڈ لائف بورڈ کی ہدایات کے مطابق کھوکے اور دوکانیں چلائی جائیں، کھوکوں، دوکانوں کے پاس چولہا ہے تو آگ بجھانے کا آلہ بھی ہونا چاہیے۔




Source link

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button