News

پشاور ہائیکورٹ کا پی ٹی اے کو ٹک ٹاک سے توہین مذہب اور قابل اعتراض ویڈیوز ہٹانے کا حکم

پشاور ہائیکورٹ نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک سے توہین مذہب اور قابل اعتراض ویڈیوز ہٹانے کا حکم دے دیا۔

ٹک ٹاک بندش کےلیے دائر درخواست پر سماعت کرتے ہوئے جسٹس شکیل احمد نے کہا کہ جو مثبت چیزیں ہیں وہ شیئر کریں لیکن قابل اعتراض چیزیں نہیں ہونی چاہئیں۔

پی ٹی اے کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ ٹک ٹاک پر جب بھی کوئی توہین مذہب کی پوسٹ شیئر کی جاتی ہے اس کو بلاک کیا جاتا ہے۔

جسٹس عتیق شاہ نے ریمارکس دیے کہ امریکا اور دیگر ممالک میں تو اس کو فلٹر کیا گیا ہے یہاں پر ایسا کیوں نہیں کیا گیا؟، کیا ایسا نہیں ہوسکتا کہ فائر وال بنائیں اور توہین مذہب کی ویڈیوز آئے تو وہ بلاک کریں۔

پی ٹی اے کے وکیل نے کہا کہ ہمارے پاس ایسا سسٹم موجود نہیں ہے۔

عدالت نے پی ٹی اے سے 7 روز میں قابل اعتراض مواد ہٹانے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 24 جولائی تک ملتوی کردی۔




Source link

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button